🔇 Play

اربعین میں بڑھتی ہوئی عوام کی تعداد، بیت المقدس کی آزادی کا پیش خیمہ ہے

حجۃ الاسلام والمسلمین سید حمید حسینی نے کہا ہے: اگر دنیا کے مسلمان فلسطین اور غزہ کے مسئلے پر خاموش رہے اور بے توجہی کا مظاہرہ کیا، تو استکباری طاقتیں کربلا کی مانند ایسے جرائم اور سانحات کو رقم کریں گی جو تاریخ میں بے نظیر ہوں گے۔

عراقی ریڈیو و ٹیلی ویژن یونین کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین سید حمید حسینی نے کہا ہے: اگر دنیا کے مسلمان فلسطین اور غزہ کے مسئلے پر خاموش رہے اور بے توجہی کا مظاہرہ کیا، تو استکباری طاقتیں کربلا کی مانند ایسے جرائم اور سانحات کو رقم کریں گی جو تاریخ میں بے نظیر ہوں گے۔ اس وقت بنی‌امیہ کی سن ۶۱ ہجری کی روش ایک مظلوم قوم کے خلاف دوبارہ دہرائی جا رہی ہے۔

انہوں نے یہ گفتگو قم یونیورسٹی کے شیخ مفید ہال میں منعقدہ چوتھے بین‌ الاقوامی سیمینار “معرفت و رسالت حسینیؑ” کے تحت الٰہیاتِ اربعین کے عنوان سے کی، جو آج 7 جون کو منعقد ہوا۔

حجۃ الاسلام والمسلمین سید حمید حسینی نے کہا: اربعین ایک خودجوش تحریک ہے جس کا نظم و ضبط خاص نوعیت کا ہے اور اس کی قیادت حضرت ولی عصر عجل‌اللہ‌فرجہ کے ہاتھ میں ہے۔

انہوں نے بتایا: اربعین کا سفر ابتدا میں عراق میں شہر نجف (مرقد امام علیؑ) سے، حضرت ولی عصر عجل‌اللہ‌فرجہ کی سربراہی میں، تھوڑے سے افراد کے ساتھ ۱۷ صفر (شہادت امام رضا علیہ السلام کی تاریخ) سے شروع ہوا، اور آج یہ ایک عالمی اجتماع میں تبدیل ہو چکا ہے جس میں تقریباً سو ممالک کے لوگ عراق پہنچ کر اس عظیم الشان جلوس میں شرکت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا: ابتدا سے ہی بنی‌امیہ اور آج کے دور میں عالمی استکبار نے اس عظیم واقعے کو کم‌اہمیت ظاہر کرنے کی کوشش کی، مگر شیعیان اہل بیت علیہم‌السلام نے ان سازشوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے اربعین کو ایک عالمی تحریک میں بدل دیا۔

حجۃ الاسلام والمسلمین حسینی نے فلسطین کی موجودہ صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اگر مسلمان فلسطین اور غزہ کے خلاف جاری مظالم پر خاموش رہے تو استکباری قوتیں کربلا جیسے واقعات کو دوبارہ دوہرائیں گی۔ اس وقت بنی‌امیہ کی سن ۶۱ ہجری کی روش ایک مظلوم قوم کے خلاف پھر سے دہرائی جا رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: صہیونی حکومت اس وقت بچوں کا قتلِ عام کر رہی ہے اور مسلمانوں کی خاموشی ایک اور “کربلا” کے اسباب فراہم کر رہی ہے۔ اہل سنت اور اہل تشیع کو چاہیے کہ باہمی اتحاد کے ساتھ عالم اسلام میں رونما ہونے والے واقعات کو سنبھالیں اور ان کا ادراک کریں۔

انہوں نے ایرانی عوام کو دعوت دی کہ وہ اس سال اربعین کے جلوس میں بڑی تعداد میں شرکت کریں۔ ان کا کہنا تھا: عراقی قوم ایرانی عوام کو اس عظیم الشان جلوس میں بھرپور شرکت کی دعوت دیتی ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ رواں سال زائرین کی تعداد چار ملین سے بڑھ کر دس ملین تک پہنچے۔ عراقی عوام کے دروازے زائرین امام حسین علیہ السلام کے لیے ہمیشہ کھلے ہیں۔

ریڈیو و ٹی وی یونین عراق کے سربراہ نے مزید کہا: اربعین مارچ، امام عصر عجل‌اللہ‌فرجہ کے ظہور سے مربوط ہے اور اس میں شرکت کے لیے کسی عذر کی گنجائش نہیں۔ اس جلوس میں بڑھتی ہوئی شرکت، ان شاء اللہ بیت المقدس کی آزادی کا پیش خیمہ بنے گی۔

آخر میں انہوں نے اہل علم و دانش سے گزارش کی کہ وہ اس عظیم الشان تحریک میں عوامی شرکت کو فروغ دیں، اور عوامی اجتماعات میں شرکت کر کے فلسطین کے مقدس مشن کے ساتھ اپنی حمایت اور وابستگی کا اظہار کریں۔

Tags :

مشہور خبریں

جدید خبریں

فوٹو گیلری

ہم اربعین کے سفر میں زائرینِ امام حسینؑ کی خدمت کو ایک مقدس فریضہ سمجھتے ہیں۔ یہ خدمت ہمارے لیے عبادت ہے، عزت ہے، اور وفاداری کی علامت ہے۔

© 2025 Arbaeen Urdu |  All rights reserved.